برصغیر پاک و ہند کی قدیم تاریخ

تعارف
برصغیر پاک و ہند کی قدیم تاریخ مختلف تہذیبوں، سلطنتوں اور تمدنوں سے بھری پڑی ہے۔ اس خطے کی منفرد جغرافیائی ساخت، قدرتی وسائل اور زرخیزی نے اسے انسانی تاریخ کے ابتدائی دور سے لے کر مختلف تہذیبوں اور مذاہب کا مرکز بنا دیا ہے۔ وادی سندھ سے لے کر اسلامی سلطنتوں اور مغل بادشاہت تک، یہاں مختلف قومیں اور حکومتیں بستی رہیں۔


1. قدیم ہندوستان کی ابتدا

قدیم ہندوستان کی تاریخ تقریباً 5000 سال پرانی ہے، جس کا آغاز دریائے سندھ کی تہذیب سے ہوتا ہے۔ یہاں کے لوگوں نے زراعت اور تجارت کے ذریعے اپنا نظام زندگی چلایا اور ایک کامیاب معاشرتی نظام قائم کیا۔ وادی سندھ کے لوگ ماہر تعمیرات اور صنعت و حرفت میں ماہر تھے۔

2. وادی سندھ کی تہذیب

  • مہنجو داڑو اور ہڑپہ: مہنجو داڑو اور ہڑپہ اس تہذیب کے دو مشہور شہر تھے، جو آج کے پاکستان کے علاقے سندھ اور پنجاب میں واقع ہیں۔ ان شہروں کے لوگ جدید آبادی، صفائی، اور انفراسٹرکچر کے لحاظ سے ترقی یافتہ تھے۔
  • ترقی یافتہ شہری زندگی: وادی سندھ کی تہذیب ایک جدید نظامِ آبادی، صفائی، عمارت سازی، اور زراعت کی بدولت مشہور تھی۔ یہ لوگ تجارتی لحاظ سے بھی اہم تھے اور مختلف علاقوں سے تجارت کیا کرتے تھے۔

3. آرینز کی آمد اور ویدک دور

  • آرینز کی ہجرت: تقریباً 1500 قبل مسیح میں آرینز وسطی ایشیاء سے برصغیر میں داخل ہوئے اور یہاں کی آبادی میں گھل مل گئے۔
  • ویدک ثقافت اور ادب: آرینز نے ویدک ادب کا آغاز کیا، جس میں رگ ویدا، اپنشد اور دیگر مذہبی کتابیں شامل ہیں۔ ویدک ادب نے ہندو مذہب اور ثقافت پر گہرے اثرات چھوڑے۔
  • معاشرتی نظام: آرینز نے ذات پات پر مبنی معاشرتی نظام کو متعارف کروایا، جس نے ہندوستانی سماج کو منظم کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔

4. مہا بھارت اور رامائن

  • مہا بھارت: مہا بھارت ایک عظیم رزمیہ کہانی ہے جس میں پارتھویوں اور کرنوں کے درمیان جنگ اور مذہبی عقائد کی تعلیمات شامل ہیں۔
  • رامائن: رامائن ایک اور اہم داستان ہے جس میں رام اور سیتا کی کہانی بیان کی گئی ہے، جو ہندو عقائد اور ثقافت کا اہم حصہ ہے۔ ان کہانیوں نے ہندوستان کی ثقافتی اور مذہبی روایات پر گہرے اثرات چھوڑے۔

5. چھوٹے چھوٹے ریاستیں اور بادشاہتیں

  • مختلف چھوٹی ریاستوں کا وجود: آرینز کے بعد ہندوستان میں مختلف چھوٹے چھوٹے راجاؤں نے اپنی ریاستیں قائم کیں، جو اپنی آزاد حکومتیں چلا رہے تھے۔
  • دھرم اور سیاست: ان ریاستوں میں مذہب اور سیاست کا گہرا تعلق تھا، اور معاشرتی نظام میں دھرم کا کردار نمایاں تھا۔

6. موریہ سلطنت کا عروج

  • چندرگپت موریہ: چندرگپت موریہ نے ایک مضبوط اور منظم سلطنت قائم کی اور یونانیوں کو شکست دے کر ہندوستان میں اتحاد قائم کیا۔
  • اشوک اعظم: اشوک موریہ سلطنت کے سب سے عظیم حکمران تھے، جنہوں نے بدھ مت کو اپنایا اور اس کے فروغ کے لیے مختلف اقدامات کیے۔ اشوک نے انسانی فلاح و بہبود کے لیے مختلف منصوبے شروع کیے۔

7. بدھ مت اور جین مت کی ترویج

  • گوتم بدھ: بدھ مت کے بانی گوتم بدھ نے اہنسا اور عدم تشدد کا پیغام دیا، جو آج بھی دنیا بھر میں پیروی کیا جاتا ہے۔
  • مہاویر جین: مہاویر جین نے جین مت کی بنیاد رکھی، جس نے بدھ مت کی طرح انسانیت، سادگی اور عدم تشدد پر زور دیا۔

8. گپتا سلطنت: سنہری دور

  • فنون لطیفہ کا عروج: گپتا دور کو ہندوستان کی سنہری دور کہا جاتا ہے، جس میں علم، ادب، فنون لطیفہ اور فلسفہ نے ترقی کی۔
  • ہندو دھرم کا فروغ: اس دور میں ہندو دھرم نے ایک منظم مذہب کی شکل اختیار کی اور بہت سے مندر تعمیر کیے گئے۔ اس دور میں سائنسی اور ریاضیاتی علوم بھی ترقی یافتہ ہوئے۔

9. کلاسیکی ہندوستانی ادب کا آغاز

  • کلا دیپتھا: مہاکاویوں جیسے مہا بھارت اور رامائن کی تدوین کی گئی اور کالیداس جیسے شاعروں نے اردو ویدک ادب میں عظیم کارنامے انجام دیے۔

10. چولا، پال اور چالوکیہ سلطنتیں

  • چولا سلطنت: چولا سلطنت نے جنوب میں ترقی کی اور سمندری تجارت کو فروغ دیا۔ ان کی حکمرانی نے ثقافتی اور معاشی ترقی میں اہم کردار ادا کیا۔
  • پال اور چالوکیہ سلطنت: یہ سلطنتیں مغربی اور شمالی ہندوستان میں فروغ پائیں اور ان کے حکمران علم و ادب کے سرپرست تھے۔

11. مسلمانوں کی آمد

  • محمد بن قاسم: 712 عیسوی میں محمد بن قاسم نے سندھ پر حملہ کیا اور یہاں اسلام کا آغاز کیا۔ ان کی آمد نے سندھ کی تہذیب و ثقافت پر گہرے اثرات ڈالے۔
  • اسلامی ثقافت کا فروغ: اسلام کے آنے سے برصغیر کی تہذیب اور معاشرت میں تبدیلیاں آئیں اور ایک نئے طرز کی تمدن کی بنیاد پڑی۔

12. دہلی سلطنت کا قیام

  • قطب الدین ایبک: دہلی سلطنت کا پہلا حکمران قطب الدین ایبک تھا، جس نے اسلامی سلطنت کا آغاز کیا اور مختلف مذہبی رواداری کی پالیسی اپنائی۔
  • خلجی، تغلق اور لودھی خاندان: دہلی سلطنت میں مختلف خاندانوں نے حکومت کی، جو طاقتور اور جنگی اعتبار سے مشہور تھے۔

13. مغل سلطنت کا آغاز

  • بابر کا حملہ: بابر نے 1526 میں پانی پت کی جنگ میں ابراہیم لودھی کو شکست دے کر مغل سلطنت کی بنیاد رکھی، جس نے برصغیر پر طویل عرصے تک حکومت کی۔
  • ہمایوں اور اکبر: ہمایوں اور اکبر کے دور میں مغل سلطنت نے خوب ترقی کی، اکبر نے مذہبی رواداری کو فروغ دیا اور ایک منظم حکومتی نظام قائم کیا۔

14. شاہ جہاں اور تاج محل

  • تاج محل: شاہ جہاں نے اپنی بیوی ممتاز محل کی یاد میں تاج محل تعمیر کروایا، جو مغلیہ فن تعمیر کا بہترین نمونہ ہے اور آج بھی برصغیر کی ثقافت کی علامت سمجھا جاتا ہے۔

15. اورنگزیب اور مغل سلطنت کا زوال

  • اورنگزیب کا سخت گیر رویہ: اورنگزیب نے اسلامی شریعت کے نفاذ کی کوشش کی، جس سے مغل سلطنت میں انتشار پھیل گیا اور مختلف بغاوتیں شروع ہو گئیں۔
  • مغل سلطنت کا زوال: اورنگزیب کے بعد مغل سلطنت زوال پذیر ہو گئی اور چھوٹی ریاستیں آزاد ہو گئیں۔

16. سکھ سلطنت اور رنجیت سنگھ

  • مہاراجہ رنجیت سنگھ: سکھ سلطنت کے بانی رنجیت سنگھ نے پنجاب میں ایک مضبوط اور منظم حکومت قائم کی اور سکھ سلطنت کو خوب ترقی دی۔

17. انگریزوں کی آمد اور ایسٹ انڈیا کمپنی

  • ایسٹ انڈیا کمپنی کا قیام: 1600 میں ایسٹ انڈیا کمپنی نے ہندوستان میں تجارت کا آغاز کیا اور آہستہ آہستہ ہندوستان پر اپنی گرفت مضبوط کر لی۔
  • استعمار اور برطانوی حکومت کا قیام: 1857 کی جنگ آزادی کے بعد برطانیہ نے ہندوستان پر براہِ راست حکومت قائم کی۔

18. تحریک آزادی

  • 1857 کی جنگ: برصغیر میں آزادی کے لیے پہلی بڑی کوشش 1857 میں کی گئی۔
  • قومی تحریکیں: کانگریس اور مسلم لیگ نے عوام میں آزادی کا شعور بیدار کیا اور برطانوی حکومت کے خلاف تحریکیں چلائیں۔

اختتام

برصغیر پاک و ہند کی قدیم تاریخ مختلف تہذیبوں اور ثقافتوں کا مجموعہ ہے۔ یہ خطہ مختلف اقوام اور مذاہب کا گہوارہ رہا ہے، جس نے انسانی تاریخ اور تہذیب میں اپنا نمایاں مقام قائم کیا ہے۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top